۲ آذر ۱۴۰۳ |۲۰ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 22, 2024
آیت اللہ العظمی سبحانی

حوزہ/ آیت اللہ العظمیٰ سبحانی نے اپنے درس اخلاق میں حسد کے مہلک اثرات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ حسد صرف ایک اخلاقی بیماری نہیں بلکہ انسان کے ایمان کو کھا جانے والا گناہ ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، آیت اللہ العظمیٰ سبحانی نے اپنے درس اخلاق میں حسد کے مہلک اثرات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ حسد صرف ایک اخلاقی بیماری نہیں بلکہ انسان کے ایمان کو کھا جانے والا گناہ ہے۔

انہوں نے حسد کی تعریف کرتے ہوئے کہا: حسد کا مطلب یہ ہے کہ انسان یہ چاہے کہ دوسرے کے پاس موجود نعمت ختم ہو جائے، چاہے وہ خود اس نعمت کو حاصل کرنے کا خواہشمند نہ ہو۔ یہ ایک خطرناک رویہ ہے جو اللہ کی تقسیم اور فیصلے پر اعتراض کے مترادف ہے۔

آیت اللہ سبحانی نے امام جعفر صادق علیہ السلام کی حدیث کا حوالہ دیتے ہوئے کہا: جس طرح آگ خشک لکڑی کو جلا کر راکھ کر دیتی ہے، اسی طرح حسد ایمان کو تباہ کر دیتا ہے۔"

انہوں نے مزید فرمایا: "مومن کا دل حسد کے لیے جگہ نہیں ہے، کیونکہ مومن اللہ کی تقسیم پر راضی ہوتا ہے اور دوسروں کی نعمتوں کو دیکھ کر خوشی محسوس کرتا ہے۔"

آیت اللہ سبحانی نے تاریخ انبیاء سے حسد کے نقصانات کی مثالیں پیش کیں۔ انہوں نے فرمایا: پہلا گناہ جو زمین پر ہوا، حسد کی وجہ سے تھا، حضرت آدمؑ کے بیٹے قابیل نے اپنے بھائی ہابیل کو قتل کر دیا۔ اسی طرح حضرت یوسفؑ کے بھائیوں نے حسد کی بنا پر ان کے خلاف سازش کی اور انہیں کنویں میں پھینک دیا۔ یہاں تک کہ زمانۂ رسالت میں بھی کچھ افراد نے حسد کی وجہ سے نبوت کو قبول کرنے سے انکار کیا، کیونکہ وہ چاہتے تھے کہ یہ منصب انہیں ملے۔"

آیت اللہ سبحانی نے تاکید کی کہ حسد ایک ایسا گناہ ہے جو انسان کو اللہ تعالیٰ سے دور کر دیتا ہے۔ انہوں نے حضرت موسیٰؑ کے حوالے سے ایک حدیث بیان کی: "اللہ تعالیٰ نے حضرت موسیٰؑ سے فرمایا: جو کچھ میں نے اپنے بندوں کو عطا کیا ہے، اس پر حسد نہ کر، کیونکہ حسد کرنے والا میرے فیصلے پر اعتراض کرتا ہے۔"

انہوں نے کہا کہ حسد انسان کے دل میں نفرت اور کینہ پیدا کرتا ہے، جو نہ صرف ذاتی زندگی بلکہ معاشرتی تعلقات کو بھی تباہ کر دیتا ہے۔

آیت اللہ سبحانی نے کہا کہ حسد ایک ایسی بیماری ہے جو فرد سے معاشرے تک پھیل سکتی ہے۔ اگر افراد حسد سے پاک ہو جائیں تو معاشرہ زیادہ مضبوط، پرامن اور محبت بھرا ہو سکتا ہے۔

آیت اللہ سبحانی نے آخر میں فرمایا: "حسد اور ایمان ایک دل میں جمع نہیں ہو سکتے۔ مومن کا فرض ہے کہ وہ اللہ کی تقسیم پر راضی رہے اور دوسروں کی نعمتوں کو دیکھ کر اللہ کا شکر ادا کرے۔ حسد انسان کو اللہ کی رحمت اور برکت سے دور کر دیتا ہے، اس لیے اس گناہ سے بچنا لازم ہے۔"

تبصرہ ارسال

You are replying to: .